ایک شخص حضرت امام جعفر صادق سلام اللہ ورضوانہ علیہ کی خدمت میںحاضر ہوئے‘ اس وقت وہ سخت بیمار تھے اور چہرےکا رنگ اڑا ہوا تھا۔امام جعفر صادق سلام اللہ ورضوانہ علیہ نے پوچھا: کس وجہ سے تمہارا چہرہ پھیکا (زرد)پڑا ہوا ہے؟اس شخص نےعرض کیا: حضرت !مجھےباری کا بخار (ملیریا) ہے‘ جو دو دن چھوڑ کر ہر تیسرے دن چڑھ جاتا ہے یعنی دو دن ٹھیک رہتا ہوں اور تیسرے دن بخار پھر حملہ آور ہوجاتا ہے۔حضرت امام جعفر صادق سلام اللہ ورضوانہ علیہ نے فرمایا: تم اس مفید اور خوشبودار دوا سے استفادہ کیوں نہیں کرتےیعنی سرخ شکر(براؤن شکر) کو پانی میں حل کر لو اور صبح نہار منہ(ایک سے دو گلاس) اسی میٹھے شربت کو پیو۔وہ شخص کہتے ہیں میں نےایسا ہی کیا اور پھر مجھے باری کا بخار نہیں ہوا۔(ترکیب:ایک گلاس پانی میں دو چمچ براؤن شکر کے ملا کر نہار منہ ایک سے دو گلاس یا حسب طبیعت نوش فرمائیں۔)
جدید سائنسی تحقیق
طبی ماہرین کے مطابق ملیریا میں گڑ کا مختلف طریقوں سے استعمال انتہائی مفید ہے۔گڑ میں کیروٹین، نکوٹین، تیزاب، وٹامن اے ،وٹامن بی ون ،وٹامن بی ٹو،وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔گڑجسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے۔ اگر کسی مریض کا ملیریا بخار نہ اتر رہا ہو تو کالازیرہ اور گڑ کا سفوف ملا کر کھلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ایک چمچ زیرہ بغیر بھنا ہوا پیس لیں اس میںتین گنا گڑ ملا کر اس کی تین گولیاں بنالیں، مقررہ وقت پر سردی لگ کر آنے والے ملیریا کے بخار کے آنے سے پہلے ایک ایک گھنٹے کے وقفے سے ایک ایک گولی لیں‘ کچھ دن روزانہ لیتے رہیں۔وقفے وقفے سے آنے والے بخاروں میں نہار منہ پانی میں مصری یا چینی گھول کر استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ دیسی طب میں جو ضدی بخار نہ ٹوٹ رہا ہو اس کیلئے دیسی گڑ یا شکر کا شربت دن میں وقفے وقفے سے استعمال کرنا بھی عام بخار یا ضدی بخار کا آزمودہ اور میٹھا علاج ہے۔
خون کی خرابی دور
گڑ میں موجود فولاد، انیمیا کو بھی ٹھیک کرتا ہے اور خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے۔ جسم کی قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔ آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف گھٹنے کے درد سے نجات ملے گی بلکہ سوجن بھی کم ہو گی۔ اسی طرح تھوڑا سا گُڑ اور بھنا ہوا ادرک گرم پانی کے ساتھ سونے سے پہلے استعمال کرنے سے دائمی زکام اور درد سے افاقہ ہوتا ہے۔
درد شقیقہ کا علاج
ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں میگرین یا درد شقیقہ کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے‘ اسے آدھے سر کا درد بھی کہتے ہیں۔ اس سے نجات کے لیے صبح سورج نکلنے سے پہلے اور رات کو سوتے وقت 12 گرام گُڑ کو 6 گرام گھی میں ملا کر چند دن کھائیں۔ اگر بلغم کی شکایت ہو اور بلغم بھی زیادہ بن رہا ہو توگُڑ کے ساتھ ادرک کا رس استعمال کروانے سے بلغم کی شکایت ختم ہو جاتی ہے ۔
توانائی بحال کرنے کا بہترین زریعہ
گڑ توانائی کو بحال رکھنے کی صورت میں بھی جسم کے لیے فائدہ مندہے۔ہم جانتے ہیں کہ ہماری غذا میں موجود کاربوہائیڈریٹ ، توانائی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ بے حد ضروری قرار دیے جاتے ہیں۔ ایسے افراد جو حد درجہ تھکاوٹ کا شکارہوں، وہ توانائی بڑھانے کے لیےگڑ کو ایک بہترین غذا کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں جبکہ چینی یا گلوکوز کا استعمال بلڈ پریشر، بے چینی اور دل کے امراض میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے برعکس گُڑاندرونی جسمانی اعضاءکونقصان پہنچائے بغیر توانائی اور جسم کو گرم رکھنے میں مددگار ومعاون ثابت ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں